Skip to content

Somatization Disorder Functional Somatic Syndromes (FSS)

Share:

Table of Contents

1. تعارف

سوماتائزیشن ڈس آرڈر (جسے DSM-5 میں سوماٹک سمپٹم ڈس آرڈر کہا جاتا ہے) اور اس سے ملتے جلتے فنکشنل سومیٹک سنڈرومز (FSS) جیسے کہ آئی بی ایس (Irritable Bowel Syndrome)، فائبرو مائیلجیا اور کرونک فیٹیگ سنڈروم ایسی حالتیں ہیں جن میں مریض کو مسلسل جسمانی علامات ہوتی ہیں لیکن کوئی واضح طبی وجہ نہیں ملتی۔
یہ علامات حقیقی اور تکلیف دہ ہوتی ہیں اور روزمرہ زندگی پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔


2. علامات

یہ مختلف ہو سکتی ہیں لیکن عام علامات میں شامل ہیں:

  • عمومی جسمانی شکایات: درد، تھکن، چکر آنا، کمزوری۔
  • نظامِ ہاضمہ کی علامات: متلی، گیس، پیٹ میں درد، قبض یا دست۔
  • عصبی علامات: سر درد، سن ہونا، یادداشت میں کمی۔
  • پٹھوں اور جوڑوں کی علامات: درد، اکڑاؤ (جیسے فائبرو مائیلجیا میں)۔
  • خودکار نظام کی علامات: دل کی دھڑکن تیز ہونا، پسینہ آنا، سانس لینے میں دشواری۔
  • نفسیاتی علامات: بے چینی، بیماری کا حد سے زیادہ خوف، بار بار ڈاکٹر کے پاس جانا۔

یہ علامات عموماً مہینوں یا سالوں تک رہتی ہیں اور دباؤ یا ٹینشن سے زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔


3. وجوہات (کثیر جہتی)

اس کی ایک ہی وجہ نہیں ہوتی بلکہ مختلف عوامل مل کر اثر ڈالتے ہیں:

  • جسمانی عوامل:
    • دماغ اور جسم/آنتوں کے درمیان نظام میں خرابی۔
    • درد محسوس کرنے کی حساسیت میں اضافہ۔
    • نیوروٹرانسمیٹر میں عدم توازن (سیروٹونن، نوری ایپی نیفرین)۔
  • نفسیاتی عوامل:
    • بیماری کا حد سے زیادہ خوف اور منفی سوچ۔
    • دباؤ یا پرانی ٹراما (حادثہ یا بدسلوکی)۔
    • مسائل سے نمٹنے کے کمزور طریقے۔
  • سماجی عوامل:
    • معاشرتی عقائد اور بیماری سے متعلق تصورات۔
    • “مریض بننے کے کردار” کو بار بار تقویت ملنا۔
    • خاندان میں اسی طرح کی علامات کی تاریخ۔

4. علاج

مقصد مریض کو سکون دینا، روزمرہ کی زندگی بہتر بنانا اور غیر ضروری طبی معائنوں سے بچنا ہے:

  • نفسیاتی علاج:
    • کاغنیٹو بیہیوریل تھراپی (CBT): منفی سوچ کو بدلنے میں مدد۔
    • مائنڈفلنیس تھراپی: ذہنی دباؤ کم کرنے اور جسمانی احساسات کو قابو کرنے کے لیے۔
  • ادویات:
    • اینٹی ڈپریسنٹ دوائیں (SSRIs، SNRIs، ٹرائی سائکلک) درد، موڈ اور نیند کے لیے۔
    • درد کش ادویات کا محدود استعمال؛ طویل عرصے کے لیے اوپیئڈز سے پرہیز۔
  • طرزِ زندگی اور سپورٹ:
    • باقاعدہ ورزش، ریلیکسیشن ٹیکنیک۔
    • نیند اور روزمرہ روٹین بہتر بنانا۔
    • مریض کو یہ سمجھانا کہ علامات حقیقی ہیں مگر جان لیوا نہیں۔
    • ایک ہی معالج کے ذریعے مربوط علاج تاکہ بار بار ٹیسٹ اور اسپیشلسٹ وزٹ نہ ہوں۔

5. بچاؤ

مکمل طور پر بچاؤ ممکن نہیں لیکن خطرہ کم کیا جا سکتا ہے:

  • ذہنی دباؤ، بے چینی اور ڈپریشن کا بروقت علاج۔
  • صحت مند عادات اپنانا: ورزش، اچھی نیند، متوازن غذا۔
  • مثبت اندازِ فکر اور مسئلہ حل کرنے کی مہارتیں سیکھنا۔
  • ڈاکٹر اور مریض کے درمیان اچھی بات چیت۔
  • صحت کی تعلیم: جسم کے عام احساسات کو بیماری نہ سمجھنا۔

خلاصہ:
سوماتائزیشن ڈس آرڈر اور فنکشنل سومیٹک سنڈرومز ایسی بیماریاں ہیں جن میں جسمانی علامات حقیقی اور تکلیف دہ ہوتی ہیں لیکن کوئی واضح طبی وجہ نہیں ملتی۔ ان کا علاج جامع بایو-سائیکو-سوشل طریقے سے ہوتا ہے جس میں مریض کو تسلی دینا، نفسیاتی مدد، دوائیں اور طرزِ زندگی میں بہتری شامل ہے۔

Related Articles