Skip to content
Categories:Diseases

Rheumatoid Arthritis kay Asbab, Alamaat, Ilaj aur Ihtiyaat

Share:

Table of Contents

رمیٹی سندشوت (Rheumatoid Arthritis) – ایک جامع تعارف

رمیٹی سندشوت ایک دائمی (chronic) خودکار قوتِ مدافعتی بیماری (autoimmune disease) ہے، جس میں جسم کا مدافعتی نظام اپنے ہی جوڑوں (joints) کے اندر موجود باریک جھلی (synovium) پر حملہ کر دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جوڑوں میں سوجن، درد، اکڑاؤ، اور وقت کے ساتھ ہڈیوں و غضاريف کو نقصان پہنچتا ہے۔

یہ بیماری صرف جوڑوں تک محدود نہیں رہتی بلکہ جسم کے دوسرے اعضا جیسے دل، پھیپھڑوں، آنکھوں اور جلد کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ رمیٹی سندشوت مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں زیادہ عام ہے اور عموماً درمیانی عمر میں شروع ہوتی ہے۔

علامات (Symptoms)

رمیٹی سندشوت کی ابتدائی اور عام علامات میں شامل ہیں:

  • ہاتھوں، کلائیوں اور پیروں کے چھوٹے جوڑوں میں درد، سوجن اور گرمی کا احساس
  • صبح کے وقت یا لمبے آرام کے بعد جوڑوں میں اکڑاؤ (morning stiffness) جو ایک گھنٹے سے زیادہ برقرار رہتی ہے
  • جوڑوں کا دونوں طرف ایک جیسے انداز میں متاثر ہونا
  • تھکن، ہلکا بخار، وزن میں کمی، بھوک میں کمی

اضافی علامات (Systemic Symptoms)

  • جلد کے نیچے سخت گلٹیاں (Rheumatoid Nodules)
  • آنکھوں میں خشکی یا سوزش
  • پھیپھڑوں یا دل کی جھلی میں سوزش (Pleurisy / Pericarditis)
  • اعصاب اور خون کی نالیوں میں سوزش (Vasculitis)
  • بیماری کا اتار چڑھاؤ – کبھی علامات بڑھ جانا (flare)، کبھی کم ہو جانا (remission)

اسباب اور خطرے کے عوامل (Causes & Risk Factors)

رمیٹی سندشوت کی اصل وجہ پوری طرح معلوم نہیں، مگر ماہرین کے مطابق یہ بیماری وراثتی (genetic) اور ماحولیاتی (environmental) عوامل کے امتزاج سے پیدا ہوتی ہے۔

اہم وجوہات و خطرے کے عوامل:

  • مدافعتی نظام کی خرابی (Immune system dysfunction)
  • خاندانی تاریخ: اگر خاندان میں کسی کو RA ہو تو خطرہ زیادہ ہوتا ہے
  • صنف: خواتین میں زیادہ عام
  • عمر: عموماً 30 سے 60 سال کے درمیان آغاز
  • سگریٹ نوشی: بیماری کے امکانات اور شدت دونوں بڑھاتا ہے
  • موٹاپا: جسم میں سوزش میں اضافہ کرتا ہے
  • مسوڑھوں کی بیماری (Periodontitis) سے بھی تعلق ظاہر ہوا ہے

تشخیص (Diagnosis)

رمیٹی سندشوت کی تشخیص ایک ہی ٹیسٹ سے نہیں ہوتی بلکہ کلینیکل علامات، خون کے ٹیسٹ، اور تصویری معائنے (imaging) کو ملا کر کی جاتی ہے۔

اہم تشخیصی ٹیسٹ:

  • Rheumatoid Factor (RF): مثبت ہونے پر بیماری کا امکان بڑھ جاتا ہے
  • Anti-CCP antibodies: زیادہ مخصوص ٹیسٹ، اکثر بیماری کے آغاز میں ہی مثبت
  • ESR اور CRP: خون میں سوزش کی مقدار ظاہر کرتے ہیں
  • X-ray, Ultrasound, MRI: جوڑوں کی سوجن یا ہڈی کے نقصانات کا پتہ لگانے کے لیے

بروقت تشخیص بہت اہم ہے، کیونکہ علاج میں تاخیر جوڑوں کے مستقل نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔

علاج (Treatment)

رمیٹی سندشوت کا فی الحال مکمل علاج ممکن نہیں، مگر بروقت اور درست علاج سے بیماری کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے، علامات کم کی جا سکتی ہیں، اور جوڑوں کی حفاظت ممکن ہے۔

ادویات:

  1. NSAIDs – درد اور سوجن کم کرنے کے لیے
  2. Corticosteroids – فوری سوزش کے کنٹرول کے لیے، مگر طویل استعمال نقصان دہ
  3. DMARDs (Disease Modifying Drugs) – بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے والی بنیادی ادویات
    • میتھوٹرکسیٹ (Methotrexate)
    • لیفلونومائیڈ (Leflunomide)
    • ہائیڈروکسی کلوروکوئین (Hydroxychloroquine)
    • سلفاسالازین (Sulfasalazine)
  4. Biologic ادویات – جب عام علاج مؤثر نہ ہو (مثلاً TNF inhibitors)

غیر دوائی علاج (Non-Pharmacological Treatment):

  • فزیوتھراپی اور ورزش: جوڑوں کی لچک برقرار رکھنے میں مدد
  • متوازن غذا: وزن قابو میں رکھنا اور سوزش کم کرنے والی غذائیں
  • سگریٹ نوشی چھوڑنا، نیند کا خیال رکھنا، ذہنی سکون
  • سرجری: جوڑ کے شدید نقصان کی صورت میں (مثلاً جوڑ کی تبدیلی – joint replacement)

احتیاط اور بچاؤ (Prevention)

رمیٹی سندشوت سے مکمل بچاؤ ممکن نہیں، لیکن خطرہ کم کرنے کے لیے چند اقدامات مفید ہیں:

  • سگریٹ نوشی ترک کریں
  • صحت مند وزن برقرار رکھیں
  • ورزش اور متوازن غذا اپنائیں
  • مسوڑھوں کی صحت کا خیال رکھیں
  • بیماری کی ابتدائی علامات پر فوری ماہرِ امراضِ جوڑ (Rheumatologist) سے رجوع کریں

بیماری کے دوران بچاؤ (Secondary & Tertiary Prevention):

  • علاج باقاعدگی سے جاری رکھنا
  • دواؤں کے مضر اثرات کا معائنہ
  • ہڈیوں اور دل کی بیماریوں سے بچاؤ
  • ویکسین لگوانا اور انفیکشن سے حفاظت

نتیجہ (Conclusion)

رمیٹی سندشوت ایک پیچیدہ مگر قابلِ قابو بیماری ہے۔ جلد تشخیص، مناسب ادویات، اور صحت مند طرزِ زندگی کے ذریعے مریض معمول کی زندگی گزار سکتے ہیں۔ اگر جوڑوں میں مسلسل سوجن، درد یا صبح کے وقت اکڑاؤ محسوس ہو، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا نہایت ضروری ہے۔

Advertisement

Related Articles