HPV k faiday aur nuqsaan
Table of Contents
تعارف
ہیومن پاپیلوما وائرس (HPV) دنیا بھر میں سب سے عام جنسی طور پر منتقل ہونے والا انفیکشن ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے مطابق، 80 فیصد سے زیادہ جنسی طور پر فعال مرد و خواتین اپنی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر کم از کم ایک قسم کے ایچ پی وی سے ضرور متاثر ہوتے ہیں۔ اگرچہ زیادہ تر انفیکشن بے ضرر ہوتے ہیں اور خود ہی ختم ہو جاتے ہیں، کچھ خطرناک اقسام شدید بیماریوں کا باعث بنتی ہیں، جیسے کہ سروائیکل کینسر، مقعد (اینل) کینسر، عضوِ تناسل کا کینسر اور گلے کے کچھ کینسرز۔ اس کے علاوہ، کم خطرے والے ایچ پی وی وائرس جینیٹل وارٹس (مسے) پیدا کرتے ہیں جو جان لیوا تو نہیں ہوتے مگر جسمانی تکلیف اور نفسیاتی دباؤ کا باعث بنتے ہیں۔
ایچ پی وی ویکسین اس انفیکشن اور اس سے جُڑے کینسر سے بچاؤ کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ ویکسین پہلی بار 2006 میں متعارف ہوئی اور اب دنیا کے کئی ممالک میں قومی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کا حصہ ہے۔ یہ ویکسین سب سے زیادہ خطرناک اقسام کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا کرتی ہے اور یوں کینسر کے امکانات کو بہت حد تک کم کر دیتی ہے۔
ایچ پی وی کیا ہے؟
ایچ پی وی وائرس کی 200 سے زیادہ اقسام ہیں جنہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
- کم خطرے والی اقسام: یہ کینسر نہیں کرتیں لیکن جلدی مسے اور جینیٹل وارٹس پیدا کر سکتی ہیں۔
- زیادہ خطرے والی اقسام: یہ کینسر پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جن میں HPV-16 اور HPV-18 سب سے زیادہ خطرناک ہیں اور تقریباً 70 فیصد سروائیکل کینسرز انہی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
یہ وائرس بنیادی طور پر جلد سے جلد یا جنسی تعلق کے ذریعے منتقل ہوتا ہے، اسی لیے اس سے بچاؤ بغیر ویکسین کے بہت مشکل ہے۔
ایچ پی وی ویکسین کا تعارف
ایچ پی وی ویکسین کا مقصد سروائیکل اور دیگر کینسرز کو روکنا ہے۔ سب سے پہلی ویکسین گارڈاسل (Gardasil) تھی جسے 2006 میں امریکی ایف ڈی اے (FDA) نے منظور کیا۔ اس کے بعد سرویرکس (Cervarix) اور بعد میں مزید جدید ورژن جیسے گارڈاسل 9 متعارف ہوئے۔

ویکسین کی اقسام
- گارڈاسل (چار اقسام کے خلاف): HPV-6, 11, 16, 18
- گارڈاسل 9 (نو اقسام کے خلاف): HPV-6, 11, 16, 18, 31, 33, 45, 52, 58
- سرویرکس: HPV-16 اور HPV-18 کے خلاف
زیادہ تر ممالک میں گارڈاسل 9 تجویز کی جاتی ہے کیونکہ یہ سب سے وسیع تحفظ فراہم کرتی ہے۔
عالمی سطح پر استعمال
عالمی ادارۂ صحت 9 سے 14 سال کی بچیوں کو یہ ویکسین لگانے کی سفارش کرتا ہے۔ کچھ ممالک میں لڑکوں کو بھی ویکسین دی جاتی ہے تاکہ وہ خود بھی محفوظ رہیں اور وائرس کی منتقلی کو کم کیا جا سکے۔
تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ ویکسین کے استعمال کے بعد سروائیکل کینسر کے ابتدائی مراحل اور جینیٹل وارٹس میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
ایچ پی وی ویکسین کے استعمالات
- سروائیکل کینسر سے بچاؤ – یہ ویکسین خواتین میں سروائیکل کینسر کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
- دیگر کینسرز سے تحفظ – یہ مقعد، اندام نہانی، ولوا، عضوِ تناسل اور گلے کے کینسر سے بھی بچاتی ہے۔
- جینیٹل وارٹس کی روک تھام – خاص طور پر گارڈاسل اور گارڈاسل 9 اس میں مؤثر ہیں۔
- اجتماعی مدافعت (Herd Immunity): ویکسین لگانے سے پورے معاشرے میں وائرس کی شرح کم ہو جاتی ہے۔
- صحت عامہ پر مثبت اثرات: یہ ویکسین علاج کے اخراجات کم کرتی ہے اور طویل مدتی طور پر شرح اموات کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
ویکسین کن لوگوں کو لگنی چاہیے؟
- 9 سے 14 سال کے بچے اور بچیاں: سب سے موزوں عمر، کیونکہ اس وقت مدافعتی ردِعمل سب سے بہتر ہوتا ہے۔
- 15 سے 26 سال کے نوجوان: اگر پہلے نہ لگی ہو تو اب بھی فائدہ مند ہے۔
- 27 سے 45 سال تک کے افراد: کچھ مخصوص حالات میں یہ ویکسین دی جا سکتی ہے۔
- مرد و خواتین دونوں: یہ ویکسین صرف خواتین کے لیے نہیں، مرد بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ایچ پی وی ویکسین کے مضر اثرات
عام اور ہلکے اثرات
- ٹیکہ لگنے کی جگہ پر درد، سوجن یا لالی
- ہلکا بخار
- تھکن یا سردرد
- پٹھوں یا جوڑوں کا درد
کم عام اثرات
- متلی یا چکر آنا
- بے ہوشی (خاص طور پر نوجوانوں میں، اسی لیے ویکسین لگانے کے بعد 15 منٹ بیٹھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے)
نایاب اثرات
- شدید الرجی (انتہائی کم تعداد میں)
غلط فہمیاں
کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ویکسین بانجھ پن یا دائمی بیماریوں کا باعث بنتی ہے، لیکن سائنسی تحقیقات نے اس بات کو بالکل رد کر دیا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت اور سی ڈی سی کے مطابق یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے۔
ویکسین کی اہمیت
- کینسر سے بڑے پیمانے پر بچاؤ
- کم آمدنی والے ممالک میں صحت کے مسائل کا حل
- آئندہ نسلوں کو تحفظ فراہم کرنا
ویکسین کے نفاذ میں رکاوٹیں
- آگاہی کی کمی
- سماجی بدنامی (Stigma)
- ویکسین کی قیمت اور دستیابی
- جھوٹے پروپیگنڈے اور افواہیں
ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے تعلیمی مہمات، اسکولوں میں ویکسین پروگرام اور حکومتی مدد کی ضرورت ہے۔
مستقبل کا منظرنامہ
تحقیقات بتاتی ہیں کہ یہ ویکسین طویل مدتی مدافعت فراہم کرتی ہے اور بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں۔ اگر دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر اس کا استعمال کیا جائے تو عالمی ادارۂ صحت کے مطابق اس صدی میں سروائیکل کینسر کو تقریباً ختم کیا جا سکتا ہے۔
نتیجہ
ایچ پی وی ویکسین طب کی ایک شاندار کامیابی ہے۔ یہ نہ صرف سروائیکل کینسر بلکہ کئی اور مہلک بیماریوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کے مضر اثرات معمولی اور عارضی ہیں جبکہ فوائد بے شمار ہیں۔ اصل چیلنج اس کی آگاہی، دستیابی اور جھوٹے پروپیگنڈے کو ختم کرنے میں ہے۔
اگر ہم ویکسینیشن کو فروغ دیں تو آنے والے وقت میں ایچ پی وی سے پیدا ہونے والی بیماریاں — خاص طور پر سروائیکل کینسر — ماضی کا قصہ بن سکتی ہیں۔
Related Topics
Related Articles

HPV Vaccine: Introduction, Uses, and Side Effects
There has been misinformation about the HPV vaccine causing infertility, autoimmune diseases, or chronic health issues. Extensive research has shown no link between the vaccine and these conditions. Global health authorities, including the WHO and the Centers for Disease Control and Prevention (CDC), have consistently affirmed the vaccine’s safety.

Losartan uses in Urdu
بلند فشار خون : خون کا دباؤ کم کر کے اسٹروک اور دل کے دورے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔